مشرکین کے قبرستان کی جگہ عیدگاہ بنانا اور اس میں نماز ادا کرنا کیسا ہے؟
:سوال
ایک چبوترا کو جس میں ہڈیاں تک مشرکین کی نظر آتی ہیں لوگ اسے چھوڑ کر جدید عید گاہ میں نماز ادا کرنے سے خاطی گنہگار تو نہ ہوں گے اس چبوترا پر نماز ادا کرنے سے اکثر لوگوں کو اختلاف ہے بلکہ کئی سال ہوئے جب سے چبوترا بنایا گیا اکثر مسلمان دوسری جگہ نماز پڑھنے جاتے تھے اس سال سبھی نے مل کر عیدگاہ پختہ بنوانا شروع کر دی جیسا ارشاد ہو عمل کیا جائے
:جواب
شعبان کو یہ سوال آیا تھا جواب دیا گیا کہ اگر چبوترا کی مٹی نجاست کی امیزش نہیں یا زمین ہی کھود کر ان کی نجاستوں سے پاک کر دی گئی تو کوئی مزائقہ نہیں اب سوال میں اظہار ہے کہ اس میں مشرکوں کی ہڈیاں تک نظر اتی ہیں ایسی حالت میں اس پر نماز پڑھنا ہی حرام ہے

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر5، صفحہ نمبر 345

مزید پڑھیں:جس مکان میں کوئی شخص شراب پئے اس میں نماز پڑھنا چاہیے یا نہیں؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  Fatawa Rizvia jild 06, Fatwa 536 to 538

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top