:سوال
میں اپنے شہر سے دو سو میل دور مقام جھانسی کے تھانہ میں ملازم ہوں، پندرہ روز تک کبھی تھانہ میں ٹھہر نا نہیں ہوتا، علاقے کے دیہات میں برابر بسلسلہ تفتیش وغیرہ کے گشت رہتا ہے لہذا التماس ہے کہ ایسی صورت میں نماز قصر پڑھنا چاہئے یا پوری ؟
:جواب
جو مقیم ہو اور وہ دس دس پانچ پانچ بیسں بیسں تیسں تیسں کوس کے ارادے پر جائے کبھی مسافر نہ ہو گا ہمیشہ پوری نماز پڑھے گا اگر چہ اس طرح دنیا بھر کا گشت کر آئے جب تک ایک نیت سے پورے چھتیس کوس یعنی ساڑھے ستاون میل انگریزی کے ارادے سے نہ چلے یعنی نہ بیچ میں کہیں ٹھہرنے کی نیت ہو اور اگر دوسومیل کے ارادے پر چلا مگر ٹکڑے کر کے یعنی بیسں میل جاؤں گا وہاں سے پچیس میل، وعلى هذا القياس مجموعه دو سو میل تو وه مسافر نہ ہوا کہ ایک لخت ارادہ ساڑھے ستاون میل کا نہ ہوا، ہاں جو مسافر ہے مقیم نہیں وہ جہاں ہے وہاں بھی قصر پڑھے گا اور وہاں سے ایک ہی میل یا کم کو جائے خواہ زیادہ کو وہاں بھی قصر ہی کرے گا اور وہاں سے ایک ہی میل یا کم کو جائے خواہ زیادہ کو، وہاں بھی قصر ہی کرے گا جب پورے پندرہ دن ٹھہرنے کی نیت کسی محل اقامت میں نہ کرے۔
بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر8، صفحہ نمبر 268