مزار کا دروازہ بند کر کے اسکے سامنے نماز ادا کرنا کیسا؟
:سوال
کسی بزرگ صاحب مزار کے روضہ منورہ کے دروازے کو بند کر کے روضہ کے آگے ہی اگر نماز پڑھ لی جائے تو شرعاً جائز ہے یا نہیں؟
:جواب
صورت مذکورہ میں نماز جائز اور بلا کراہت جائز ، اور قرب مزار محبوباں کردگار کے باعث زیادہ مثمر برکات وانوار و مور در حمت جلیلہ غفار۔ سرکار اعظم مدینه ا مدینہ طیبہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم میں روضہ انور حضور اقدس صلی اللہ تعا لی علیہ وسلم کے سامنے نمازیوں کی صفیں ہوتی ہیں جن کا سجدہ خاص روضہ انور کی طرف ہوتا ہے مگر نیت استقبال قبلہ کی ہے، نہ استقبال روضہ اطہر کی، لہذا ہمیشہ علمائے کرام نے اسے جائز رکھا ہاں بلا مجبوری مزار اقدس کو پیٹھ کرنے سے منع فرمایا اگر چہ نماز میں ہو۔
(1)
امام اجل قاضی عیاض شرح صحیح مسلم شریف پھر
(2)
علامہ طیبی شرح مشکوۃ المصابیح پھر
(3)
علامہ قاری مرقاة المفاتیح نیز
مزید پڑھیں:ننگے سر نماز ادا کرنا کیسا؟
(4)
علامہ محدث طاہر فتنی مجمع بحار الانوار نیز
(5)
امام قاضی ناصر الدین بیضاوی پھر
(6)
امام جلیل علامہ محمود عینی عمدة القاری شرح صحیح بخاری پھر
(7)
امام احمد محمد خطیب قسطلانی ارشاد الساری شرح بخاری نیز
(8)
امام ابن حجر مکی شرح مشکوۃ شریف پھر
(9)
شیخ محقق محدث دہلوی لمعات التنقیح میں فرماتے ہیں ، اخیرین کے اخیرین کے لفظ یہ ہیں ” خرج بذلك اتخاذ مسجد بجوار نبي او صالح والصلوة عند قبره لا لتعظيمه والتوجه نحوه بل لوصول مدد منه حتى تكمل عبادته ببركة مجاورته لتلك الروح الطاهرة فلا حرج في ذلك لما ورد ان قبر اسمعيل عليه الصلوة والسلام في الحجر تحت ميزاب وان في الحطيم و بين الحجر الاسود و زمزم قبر سبعين نبيا ولم ينه احد عن الصلاة فيه ” یعنی کسی نبی یا ولی کے قرب میں مسجد بنانا اور ان کی قبر کریم کے پاس نماز پڑھنا نہ ان دونیتوں سے بلکہ اس لئے کہ اُن کی مدد مجھے پہنچے اُن کے قرب کی برکت سے میری عبادت کامل ہو اس میں کچھ مضائقہ نہیں کہ وارد ہوا ہے کہ اسمعیل علیہ الصلوۃ والسلام کا مزار پاک حطیم میں میزاب الرحمة کے نیچے ہے اور حطیم میں اور سنگ اسود و زمزم کے درمیان ستر پیغمبروں کی قبریں ہیں علیہم اصلوۃ والسام، اور وہاں نماز پڑھنے سے کسی نے منع نہ فرمایا۔
(المعات التفتيح ، ج 3 ،ص 52 ،معارف علمیہ، لاہور )
مزید پڑھیں:اگر تہبند کے نیچے لنگوٹ بندھا ہوتو نماز جائز ہے یا نہیں؟
شیخ محقق فرماتے ہیں ”کلام الشارحين متطابق في ذلك ”تمام اصحاب شرح اس بارے میں یک زبان ہیں۔
(المعات التنقیح، ج 3 ،ص52 ،معارف علمیہ ،لاہور )
الحمد للہ ائمہ کرام کے اس اجماع و اتفاق نے جان وہا بیت پر کیسی قیامت توڑی کہ خاص نماز میں مزارات اولیائے کرام سے استمد اد واستعانت کی ٹھہرادی، اب تو عجب نہیں کہ حضرات وہابیہ تمام ائمہ دین کو گور پرست ( قبر پرست ) کا القب بخشیں و لا حول ولا قوة الا بالله العلى العظيم۔ پھر روضتہ مبارک کا دروازہ مبارک بند کرنے کی بھی ضرورت اس حالت میں ہے کہ قبر انور نمازی کے خاص سامنے ہو اور بیچ میں چھٹری وغیرہ کوئی سترہ نہ ہو اور قبر اتنی قریب ہو کہ جب یہ خاشعین کی سی نماز پڑھے تو حالت قیام میں قبر پر نظر پڑے، اور اگر مزار مبارک ایک کنارے کو ہے یا بیچ میں کوئی سترہ ہے
اگر چہ آدھ گز اونچی کوئی لکڑی ہی کھڑی کر لی ہو یا مزار مطہر نماز کی جگہ سے اتنی دور ہے کہ نمازی نیچی نظر کئے اپنے سجدہ کی جگہ نظر جمائے تو مزار شریف تک نگاہ نہ پہنچے تو ان صورتوں میں دروازہ بند کرنے کی بھی حاجت نہیں یونہی نماز بلا کراہت جائز ہے ۔ ( پھر دلائل نقل کرنے کے بعد فرماتے ہیں ) یہ قلب وہابیت پر کیسا شاق ہو گا کہ مزار مبارک بلا حائل بے پردہ صرف چار پانچ گز کے فاصلے سے عین نماز میں نمازی کے سامنے ہے اور نماز بلا کراہت جائز، کیا یہ فقہائے کرام کو قبر پرست نہ کہیں گے، والعیاذ بالله رب العلمین ۔ یہ سب اُس صورت میں ہے کہ وہ بہ نیت فاسدہ نہ ہوں یعنی نماز سے تعظیم قبر کا ارادہ یا بجائے کعبہ نماز میں استقبال قبر کا قصد ، ایسا ہو تو آپ ہی حرام بلکہ معاذ اللہ نیت عبادت قبر ہو تو صریح شرک و کفر مگر اس میں مزار مقدس کی جانب سے حرج نہ آیا
بلکہ اس شخص کا فاسدا رادہ یہ فساد لا یا اس کی نظیر یہ ہے کہ کوئی نا خدا ترس کعبہ معظمہ کے سامنے اس نیت سے نماز پڑھے کہ وہ کعبہ کی طرف نہیں بلکہ وہ خود کعبہ کو سجدہ کرتا ہے یا نماز تعظیم کعبہ کے لئے پڑھتا ہے ایسی نماز بیشک حرام اور نیت عبادت کعبہ ہو تو سلب اسلام مگر اس میں کعبہ معظمہ کا کیا قصور ہے یہ تو اس کی نیت کا فتور ہے۔ یونہی جو مزارات کے حضور ہے اور مزار کریم مستور ہے یا نظر خاشعین سے دور ہے تو فاسد نیت سے مازور ہے اور تبرک و استمداد کی نیت سے ماجور ہے کہ نماز و نیاز کا اجتماع نور علی نور ہے۔
مزید پڑھیں:نماز میں جوتے سامنے یا دائیں بائیں رکھنے کی ممانعت پر دلیل
READ MORE  رمضان میں وتر عشاء کی نماز کے ساتھ ضروری ہے یا نہیں؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top