مسجد کے حجرہ میں اکیلے نماز ادا کرنا کیسا؟
:سوال
مسجد کے حجرہ میں کوئی شخص علیحدہ نماز پڑھے تو اس کی نماز ہوگی یا نہیں؟
: جواب
مسجد کے حجرہ میں فرضوں کے سوا اور نمازیں پڑھنا بہتر ہے یہاں تک کہ فرائض کے قبل و بعد کے سنن مؤکدہ میں بھی بر بنائے اصل حکم افضل یہی ہے کہ غیر مسجد میں ہو۔ رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم فرماتے ہیں ”افضل صلوة المرء في بيته الا المكتوبة ” ترجمہ: فرض نماز کے علاوہ آدمی کی نماز گھر میں افضل ہے۔
(صحیح مسلم ، ج 1 ص 266 ،نور محمد اصح المطابع، کراچی )
مگر فرائض بے عذر قوی مقبول اگر حجرہ میں پڑھے اور مسجد میں نہ آئے گنہگار ہے، چند بار ایسا ہو تو فاسق مردود الشہادة ہوگا ، حدیث میں ہے رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم فرماتے ہیں ”الاصلوة الجار المسجد الا في المسجد ” ترجمہ: مسجد کے پڑوسی کی نماز صرف مسجد میں ہوتی ہے۔
(سنن الدار قطنی ، ج 1 ،ص 420 ،نشرالنسۃ ،ملتان )

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر7، صفحہ نمبر 393

مزید پڑھیں:چوری کا کپڑا پہن کر نماز کا کیا حکم ہے؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  صلوۃ غوثیہ کے بعد عراق کی جانب گیارہ قدم چلنا کیسا؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top