مسبوق کا سجدہ سہو کے لیے امام کے ساتھ سلام پھیرنا کیسا؟
:سوال
مسبوق ( جس کی کوئی رکعت رہ گئی ہو ) امام کے ساتھ سجدہ سہو کرنے کے لئے سلام پھیرے گا یا بغیر پھیرے ہی سجدہ سہو کرے گا ؟ زید کہتا ہے کہ سلام پھیرنا اس کو منع ہے۔
:جواب
فی الواقع مسبوق سلام سے مطلقا ممنوع و عاجز ہے جب تک فوت شدہ رکعات ادانہ کرلے امام سجدہ سہو سے قبل یا بعد سلام پھیرتا ہے اس میں اگر قصدا اس نے شرکت کی تو اس کی نماز جاتی رہے گی کہ یہ سلام عمدی اس کے خلال نماز میں واقع ہوا، ہاں اگر سہوا پھیرا تو نماز نہ جائے گی۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر8، صفحہ نمبر 187

مزید پڑھیں:الحمد کے بعد ایک چھوٹی سورت کی مثل خاموش کھڑے رہنا کیسا؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  Fatawa Rizvia jild 06, Fatwa 604

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top