:سوال
مسبوق ( جس کی کوئی رکعت رہ گئی ہو ) امام کے ساتھ سجدہ سہو کرنے کے لئے سلام پھیرے گا یا بغیر پھیرے ہی سجدہ سہو کرے گا ؟ زید کہتا ہے کہ سلام پھیرنا اس کو منع ہے۔
:جواب
فی الواقع مسبوق سلام سے مطلقا ممنوع و عاجز ہے جب تک فوت شدہ رکعات ادانہ کرلے امام سجدہ سہو سے قبل یا بعد سلام پھیرتا ہے اس میں اگر قصدا اس نے شرکت کی تو اس کی نماز جاتی رہے گی کہ یہ سلام عمدی اس کے خلال نماز میں واقع ہوا، ہاں اگر سہوا پھیرا تو نماز نہ جائے گی۔
بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر8، صفحہ نمبر 187