:سوال
دو شخص ہیں اوردونوں عالم اور پابند صوم وصلو ۃ ہیں مگرایک رذیل قوم کا ہے اور ایک شریف قوم کا دونوں میں سے کسی کو امامت میں ترجیح ہوگی؟
:جواب
امامت میں بعد اس کے دو شخص جامع شرائط امامت سنی صیح العقیدہ غیر فاسق مجاہر( علانیہ گناہ کرنے والے نہ )ہوں ، قرآن عظیم صحیح پڑھتے حروف مخارج سے بقدر تمایز ادا کرتے ہوں، سب سے مقدم وہ ہے کہ نماز و طہارت کے مسائل کا علم زیادہ رکھتا ہو پھر اگر اس علم میں دونوں برابر ہوں تو جس کی قرآت اچھی ہو، پھر جو زیادہ پر ہیز گار ہو شبہات سے زیادہ بچتا ہو پھر جو عمر میں بڑا ہو ، پھر جو خوش خلق ہو، پھر جو تہجد کا زیادہ پابند ہو، یہاں تک شرف نسب کا لحاظ نہیں ۔ جب ان باتوں میں برابر ہوں تو اب شرافت نسب سے ترجیح ہے۔ ہاں اگر رذیل اس درجہ کا ہے کہ اس کی امامت سے عام لوگ نفرت کرتے ہیں، جماعت میں خلل پڑتا ہے تو اس کی امامت نہ چاہئیے ۔
بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر6، صفحہ نمبر 502