کسی گناہ کو حلال سمجھ کر کرنا کفر ہے یا نہیں؟
:سوال
کسی گناہ کو حلال سمجھ کر کرنا کفر ہے یا نہیں؟
:جواب
مذہب معمتد و محقق میں استحال( حرام کو حلال سمجھنا) بھی اطلاقہ (متعلق طور پر) کفر نہیں جب تک زنا یا شرب خمر یا ترک صلاۃ کی طرح اس کی حرمت ضروریات دین سے نہ ہو عرض ضروریات کے سوا کسی شے کا انکار کفر نہیں اگرچہ ثابت بلقواطع (قطعی دلائل سے ثابت) عندالتحقیق آدمی کو اسلام سے خارج نہیں کرتا مگر انکار اس کا جس کی تصدیق نے اسے دائرہ اسلام میں داخل کیا تھا اور وہ نہیں مگر ضروریات دین کما حققه العلماء المحققون من الائمة المتكلمین(جیسا کہ ائمہ متکلمین کے محقق علماء نے تحقیق کی) و لہذا خلافت خلفاے راشدین رضوان اللہ تعالی علیہم اجمعین کا منکر مذہب تحقیق میں کافر نہیں حالانکہ اس کی حقانیت بالقین قطعیات سے ثابت

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر5، صفحہ نمبر 101

مزید پڑھیں:کیا نماز کو جان بوجھ کر ترک کرنے والا کافر ہو جاتا ہے؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  کیا حدیث ضعیف پر عمل کے لیے ضروری ہے کہ کوئی صحیح حدیث بھی موجود ہو؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top