:سوال
کیا مقتدی کو امام کے پیچھے سورہ فاتحہ پڑھنے کی اجازت نہیں؟
:جواب
مقتدی کو قرآن مجید پڑھنا مطلقاً جائز نہیں، اللہ عز وجل فرماتا ہے ﴿وَإِذَا قُرِى الْقُرْآنُ فَاسْتَمِعُو لَهُ وَانْصِتُوالعَلَّكُمْ تُرْحَمُونَ ﴾ ترجمہ: اور جب قرآن پڑھا جائے تو اسے غور سے سنو اور خاموش رہوتا کہ تم پر رحم کیا جائے۔ نبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم فرماتے ہیں انما جعل الامام ليؤتم به فاذا كبر فكبروا اذا قرأ فانصتوا ” ترجمہ: امام اس لئے بنایا جاتا ہے کہ اس کی اتباع کی جائے جب تکبیر تحریمہ کہے تم تکبیر کہو جب قرآت کرے خاموش رہو۔
مزید پڑھیں:مسجد کا محراب بالکل قبلہ رخ نہ ہو تو نماز کا حکم؟
”عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں ” مجھے تمنا ہے کہ جو امام کے پیچھے پڑھے اس کے منہ میں آگ ہو
” عبد اللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما فرماتے ہیں ” قدرت پاتا تو اسکی (امام کے پیچھے پڑھنے والے کی ) زبان کاٹ دیتا
بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر6، صفحہ نمبر 183