قیام میں خاموش کھڑا ہونے پر سجدہ سہو
:سوال
زید نماز جمعہ رکعت اول میں بقدر ما یجوز به الصلواة کے پڑھ کر ایک منٹ سے زیادہ ساکت رہا اور بعد تمام کرنے نماز کے سجدہ بھی نہ کیا جب لوگوں نے کہا تم نے سجدہ سہو نہیں کہا تو جواب دیا کہ مسئلہ اسی طرح ہے جیسا کہ میں نے کیا، آیا یہ قول زید صحیح ہے یا غلط؟ اور وہ نماز کامل ہوئی یا نا قص ؟
:جواب
ایک منٹ تو بہت ہوتا ہے اگر بقدر تین تسبیح کے بھی ساکت رہا تو سجدہ ہو لازم ہے، اصل حکم یہی ہے ، ردالمحتار میں خاص اس کی تصریح ہے مگر نماز جمعہ میں جبکہ ہجوم نما زیاں کثیر ہو سجدہ سہو ساقط کر دیا گیا ہے، پس اس نماز میں ہجوم کثیر تھا زید نے سجدہ سہو کا ترک بجا ( درست )کیااور اگر تھوڑے آدمی تھے تو بے جا اور سخت بے جا، اور وہ ناقص نماز ہوئی (نماز کا وقت کیونکہ گذر چکا ہے لہذا) ظہر کا اعادہ کریں۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر8، صفحہ نمبر 179

مزید پڑھیں:تراویح میں تین رکعت کے بعد سجدہ سہو کیا تو نماز کا حکم؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  تبرک کے لئے غلاف کعبہ کا ٹکڑا میت کے پر رکھنا کیسا؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top