:سوال
سدل ( کپڑ الٹکانے) کی کیا صورت ہوگی ؟
:جواب
کپڑا اوپر سے اس طرح سے ڈال لینا کہ دونوں جانبین لٹکتی رہیں مثلاً چادر سر یا کندھوں پر ڈال لی اور دو بالا نہ ما را یا انگر کھا کندھے پر ڈال لیا اور آستین میں ہاتھ نہ ڈالا ۔ اور اگر آستینوں میں ہاتھ ڈالے اور بند ( یا بٹن وغیرہ) نہ باندھے تو یہ بھی سدل نہ رہا اگر چہ خلاف معتاد ضرور ہے، ہاں امام ابو جعفر ہندوانی نے اس صورت کو مشابہ سدل ٹھہرا کر فرمایا کہ برا کیا، امام ابن امیر الحاج نے حلیہ میں ایک قید اور بڑھائی کہ اگر نیچے کرتا نہ ہو ورنہ حرج نہیں، اور اقرب یہ ہے کہ دونوں صورتوں میں حرج ہے۔
بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر7، صفحہ نمبر 359