:سوال
ایک شخص فجر کی نماز پڑھ کر جمعہ کے روز بازار کرنے کو ایک مقام پر جو کہ سکونت سے نومیل کے فاصلے پر چلا جاتا ہے اور جمعہ کی نماز میں شریک نہیں ہوتا جس کو عرصہ دراز ہو گیا ایک مولوی صاحب کہتے ہیں کہ وہ منافق ہو گیا اور اس کو مسلمانوں کے قبرستان میں نہیں دفن کرنا چاہئے اور اس سے میل و محبت وغیرہ سب ترک کر دئے جائیں وہ کہتا ہے کہ اپنے بچوں کی پرورش کرنے کی وجہ سے جاتا ہوں اس پر شرعی فتوی کی ضرورت ہے؟
:جواب
اگر وہ ٹھیک دوپہر ہونے سے پہلے شہر کی آبادی سے نکل جاتا ہے تو اس پر اس اصلا کچھ الزام نہیں اور اگر اسے شہر ہی میں وقت جمعہ ہو جاتا ہے اس کے بعد بے پڑھے چلا جاتا ہے تو ضرور گنہگار ہے مگر یہ باطل ہے کہ اسے قبرستان مسلمین میں دفن نہ کر سکیں اسے نفاق عملی کہہ سکتے ہیں نہ کہ حقیقی ۔ ہاں اس جرم پر مسلمان اس سے میل جول ترک کر سکتے ہیں اور پہلی تقدیر ( کہ دو پہر سے پہلے ہی شہر سے نکل جاتا ہے) پر تو جتنے احکام اس پر لگائے گئے سب غلط ہیں۔
بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر8، صفحہ نمبر 459