جس شخص کو جزام ہو اس کے پیچھے نماز کا کیا حکم ہے؟
:سوال
جس شخص کو جزام ہو اس کے پیچھے نماز کا کیا حکم ہے؟
:جواب
جذام میں جب تک ٹپکنا نہ شروع ہوا ہو یہ حکم ہے کہ اگر لوگوں کی نفرت کی حد تک ہے جس کے سبب اس کی امامت میں جماعت کی کمی ہو تو اس کی امامت مکروہ ہے ورنہ نہیں، اور اگر ٹپکنے لگا تو اگر معذور کی حد تک پہنچ گیا کہ ایک وقت کامل کسی نماز کا اس پر ایسا گزرا کہ وضو کر کے فرض پڑھ لینے کی مہلت نہ تھی تو جب تک ہر نماز کے وقت اگر چہ ایک ایک ہی بار ٹپکنا پایا جائے وہ معذور ہے اسے پانچ وقت تازہ وضو کرنا کافی ہے اور اس کے پیچھے صرف ایسے ہی عارضہ والے کی جو اسی کی سی حالت رکھتا ہو نماز ہو جائے گی باقی لوگوں کی نماز نہیں ہو سکتی۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر6، صفحہ نمبر 536

مزید پڑھیں:حیات النبی کا انکار کرنے والے کی امامت کا حکم؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  حجاز مقدس میں چندہ جمع کر کے بھیجنا کیسا؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top