:سوال
امامت علماء کا حق ہے یا جاہلوں کا ؟
:جواب
امامت اصل حق حضور اقدس صلی اللہ تعا لی علیہ وسلم کا ہے کہ نبی اپنی امت کا امام ہوتا ہے، اللہ تعالی فرماتا ہے (إِنِّي جَاعِلُكَ لِلنَّاسِ اِمَامًا ) ترجمہ: اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے بلاشبہ میں آپکو لوگوں کا امام بنانے والا ہوں ۔ اب حضور اقدس صلی اللہ تعالی علیہ وسلم تو نبی الانبیاء و امام الائمہ ہیں صلی اللہ تعالی علیہ وسلم۔ اور ہر عاقل جانتا ہے جہاں اصل تشریف فرما نہ ہو وہاں اُس کا نائب ہی قائم ہو گا نہ کہ غیر اور تمام مسلمان آگاہ ہیں کہ علمائے دین ہی نائبان حضور صلی اللہ تعالی علیہ وسلم ہیں نہ جہال۔ تو امامت خاص حق علماء ہے اس میں جہال کو اُن سے منازعت کا اصلاً حق نہیں، ولہذا علمائے کرام نے تصریح فرمائی ہے احق بالا مامۃ ( امامت کا زیادہ حق دار ) اعلم قوم ( قوم کا سب سے بڑا عالم ) ہے۔
بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر6، صفحہ نمبر514