امامت کن لوگوں کی ناجائز اور مکروہ اور کن کی جائز ہے؟
:سوال
امامت کن لوگوں کی ناجائز اور مکروہ، اور کن کی جائز ہے اور سب سے بہتر امامت کسی شخص کی ہے؟
: جواب
جو قرات غاط پڑھتا ہو جس سے معنی مفسد ہوں وضو یا سل صحیح نہ کرتا ہو یا ضروریات دین سے کسی چیز کا منکر ہوجیسے وہابی ،رافضی ،غیر مقلد، نیچری، قادیانی، چکڑالوی وغیرہم یا وہ جوان میں سے کسی کے عقائد پر مطلع ہوکر اس کے کفر میں شک کرے یا اسکے کافر کہنے میں تامل کرے اُن کے پیچھے نماز محض باطل ہے۔ اور جس کی گمراہی حد کفر تک نہ پہنچی ہو جیسے تفضیلیہ ( کہ ) مولی علی (رضی اللہ تعالی عنہ ) کو شیخین (ابو بکر و عمررضی اللہ تعا لی عنہما )سے افضل بتاتے ہیں یا تفسیقیہ کہ بعض صحابہ کرام مثل امیر معاویہ و عمر و بن عاص و ابو موسیٰ اشعری و مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ تعالی عنہم کو برا کہتے ہیں ان کے پیچھے نماز بکرا ہت شدیدہ تحریمیہ مکروہ ہے کہ انھیں امام بنانا حرام ان کے پیچھے نماز پڑھنی گناہ اور جتنی پڑھی ہوں سب کا پھیرنا واجب ۔
اور انھیں کے قریب ہے فاسق معلن مثلاً داڑھی منڈا یاخشخشی رکھنے والا یا کتر واکر حد شرع سے کم کرنے والا یا کندھوں سے نیچے عورتوں کے سے بال رکھنے والا خصوصاً وہ جو چوٹی گند ھوائے اور اس میں موباف ڈالے یا ریشمی کپڑے یا مغرق ٹوپی یا ساڑھے چار ماشے زائد کی انگوٹھی یا کئی نگ کی انگوٹھی یا ایک نگ کی دو انگوٹھی اگر چہ مل کر ساڑھے چار ماشے سے کم وزن کی ہوں یا سود خور یا ناچ دیکھنے والا اُن کے پیچھے بھی نماز مکروہ تحریمی ہے۔ اور جو فاسق معلن نہیں یا قرآن میں وہ غلطیاں کرتا ہے جن سے نماز فاسد نہیں ہوتی یا نا بینا یا جاہل یا غلام یا ولد الزنا یا خوبصورت امرد یا جذامی یا برص والا جس سے لوگ کراہت و نفرت کرتے ہوں اس قسم کے لوگوں کے پیچھے نماز مکروہ تنزیہی ہے کہ پڑھنی خلاف اولی اور پڑھ لیں تو کوئی حرج نہیں
اور اگر یہی قسم اخیر کے لوگ حاضرین میں سب سے زائد مسائل نماز و طہارت کا علم رکھتا ہوں تو انھیں کی امامت اولی ہے بخلاف ان سے پہلی دو قسم والوں سے کہ اگر چہ عالم متجر ہ وہی حکم کراہت رکھتا ہے مگر جہاں جمعہ یا عید دین ایک ہی جگہ ہوتے ہوں اور ان کا امام بدعتی یا فاسق معلن ہے اور دوسرا امام نہ مل سکتا ہو وہاں ان کے پیچھے جمعہ وعیدین پڑھ لئے جائیں بخلاف قسم اول مثل دیو بندی و غیر ہم ، نہ ان کی نماز نماز ہے نہ اُن کے پیچھے نماز نماز ، الغرض وہی جمعہ یا عید ین کا امام ہو اور کوئی مسلمان امامت کے لئے نہ مل سکے تو جمعہ وعیدین کا ترک فرض ہے جمعہ کے بدلے ظہر پڑھیں اور عیدین کا کچھ عوض نہیں ، امام اُسے کیا جائے جو سنی العقیدہ صحیح الطہارة صحیح القرأة مسائل نماز وطہارت کا عالم غیر فاسق ہو نہ اس میں کوئی ایسا جسمانی یا روحانی عیب ہو جس سے لوگوں کو تنفر ہو۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر6، صفحہ نمبر 625

READ MORE  Fatawa Rizvia jild 06, Fatwa 407
مزید پڑھیں:غلط اور جھوٹے مسئلے بیان کرنے والے کے پیچھے نماز کا حکم؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top