جو شخص اسمعیل دہلوی کو حق جانتا ہو اُس کے پیچھے نماز کا حکم؟
:سوال
جو شخص اسمعیل دہلوی مصنف تقویۃ الایمان کو حق جانتا ہو اُس کے پیچھے نماز پڑھنا چاہئے یا نہیں؟
: جواب
اگر اس کے ضلالت وکفریات پر آگاہی ہو کر اُسے اہل حق جانتا ہو تو خود اس کی مثل گمراہ بد دین ہے اور اُس کے پیچھے نماز کی اجازت نہیں، اگر نا دانستہ پڑھ لی ہو تو جب اطلاع ہوا عادہ واجب ہے۔ اور اگر آگاہ نہیں تو اُسے اس کے اقوال ضالہ دکھائے جائیں، اس کی گمراہی بتائی جائے ، رسالہ الکوکبة الشہابيتہ بطور نمونہ مطالعہ کرایا جائے ۔ اگر اب بعد اطلاع بھی اسے اہل حق کہے وہی حکم ہے، اور اگر توفیق پائے حق کی طرف فاخوانکم في الدين، ترجمہ: تو وہ تمھارے دینی بھائی ہیں۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر6، صفحہ نمبر 486

مزید پڑھیں:تصاویر بنانے والے کے پیچھے نماز کا حکم؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  ظہر احتیاطی کا ہندوستان میں کیا حکم ہے؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top