غلط اور جھوٹے مسئلے بیان کرنے والے کے پیچھے نماز کا حکم؟
:سوال
جو شخص غلط اور جھوٹے مسئلے بیان کرے اس کے پیچھے نماز جائز ہے یا نہیں؟
:جواب
اگر قصداً جھوٹا فتوی دیا قابل امامت نہیں کہ سخت کبیرہ کا مرتکب ہوا اور جہالت سے ایک آدھ بار فتوی میں دخل دیا اسے سمجھایا جائے تائب ہو اور آئندہ باز رہے تو اس کی امامت میں حرج نہیں اور اگر عادی ہے اور نہیں چھوڑتا تو فاسق ہے اور لائق امامت نہیں۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر6، صفحہ نمبر 627

مزید پڑھیں:پیسے لے کر امامت کروانے والے کے پیچھے نماز کا حکم؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  معانقہ (گلے ملنا) کس کس صورت میں جائز ہے؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top