:سوال
ایک امام مغلظات بکتا ہے ، شطرنج کا ماہر ہونے کی وجہ سے کھیلنے والوں کو چال بھی بتاتا ہے، بغیر کسی شرط کے پانے بنا کر کھیلتا ہے، اس کی امامت کا کیا حکم ہے؟
: جواب
مغلظات بکنا فسق ہے۔ حدیث میں ارشاد ہوا کہ” فحش بکا کرنا مسلمان کی شان نہیں”۔
(جامع الترمذی ، ج 2، ص 19 امین کمپنی دہلی )
ایسے شخص کی امامت مکروہ ہے۔ شطرنج کھیلنے والوں کو چال بتانا اگر گوشہ تنہائی میں نہیں بلکہ بر ملا عام نظر گاہ میں ہے یا اس پر مداومت ہے تو یہ بھی فسق ہے، قمار بازوں کی طرح پانسے بنا کر اُن سے کھیلنا بھی گناہ ہے اگر چہ کوئی شرط نہ لگائی جائے ۔ علمائے کرام نے فرمایا کہ شراب کے دور کی طرح پانی پینا حرام ہے، نبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم فرماتے ہیں ” من تشبه بقوم فهو منهم ” ترجمہ: جو کسی قوم سے مشاہت پیدا کرے وہ انہیں میں سے ہے۔
بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر6، صفحہ نمبر 594