جب کوئی اور نماز پڑھانے والا نہ ہو تو فاسق فاجر کے پیچھے نماز پڑھنا جائز ہے یا نہیں؟
:جواب
اگر علانیہ فسق و فجور کرتا ہے اور دوسرا کوئی امامت کے قابل نہ مل سکے تو تنہا نماز پڑھیں” فان تقديم الفاسق اثم والصلاة خلفه مكروهة تحريما والجماعة واجبة فهما في درجة واحدة ودرء المفاسد اهم من حلب المصالح” ترجمہ: کیونکہ تقدیم فاسق گناہ ہے اور اس کے پیچھے نماز پڑھنا مکروہ تحریمی ہے اور جماعت واجب ہے، پس دونوں کا درجہ ایک ہوا لیکن مصالح کے حصول سے مفاسد کو ختم کرنا اہم اور ضروری ہوتا ہے۔ اور اگر کوئی گناہ چھپا کر کرتا ہے تو اس کے پیچھے نماز پڑھیں اور اس کے فسق کے سبب جماعت نہ چھوڑیں” لان الجماعة واجبة والصلاة خلف فاسق غير معلن لا تكره الاتنزيها” ترجمہ: کیونکہ جماعت واجب ہے اور فاسق غیر معلن کے پیچھے نماز پڑھنا زیادہ سے زیادہ مکروہ تنزیہی ہے۔