فرضوں کی آخری دو رکعتوں میں قرآت نہ ہونے کی وجہ
:سوال
اس میں کیا حکمت ہے کہ فرضوں کی دوکعت خالی اور دو رکعت بھری پڑھی جاتی ہیں اور سنت اور نفلوں میں قرآت لازم ہو کر چاروں رکعتیں بھری ہوئی پڑھی ہیں؟
: جواب
نماز میں صرف دو ہی رکعت میں تلاوت قرآن مجید ضرور ہے سنت ونفل کی ہر دو رکعت نماز جدا گانہ ہے لہذا ہر دورکعت میں قرآت لازم ہو کر چاروں بھری ہو گئیں۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر6، صفحہ نمبر 333

مزید پڑھیں:مغرب کے بعد دو رکعت نفل نماز باجماعت ادا کرنا کیسا؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  حاجی کے لیے روضہ اقدس ﷺ کی زیارت کا کیا حکم ہے؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top