:سوال
ایک شخص نے کچھ زمین کسی زمیندار سے ٹھیکہ میں لی اس کے پاس دس ہزار روپیہ جمع کرادیا، میعاد ٹھیکہ مقرر نہیں، یہ طے ہوا کہ جس وقت روپیہ واپس کریں گے زمین ٹھیکہ سے نکالیں گے اور اس شخص نے زمین سے نفع حاصل کرنے کی اجازت دی، اس روپیہ کی زکوٰۃ کا کیا حکم ہے اور کس طریقہ سے اس زکوۃ دی جائے؟
: جواب
یہ کوئی صورت ٹھیکہ کی نہیں، ٹھیکہ میں نفع کے مقابل روپیہ ہوتا ہے نہ یہ کہ نفع لیا جائے اور واپسی زمین پر روپیہ واپس ہو جائے، یہ صورت قرض کی ہے اور زمین رہن اور اس سے نفع لینا جائز نہیں اور اس کی زکوۃ اس روپے واے پر واجب، اگر چہ واجب الادا اس وقت ہو گی جب وہ قرض بقدر نصاب یا خمس نصاب اُس کو وصول ہو۔
بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر10، صفحہ نمبر 186