ایک شخص چارپائی پر بیٹھا ہے یا لیٹا ہے یا سو رہا ہے اس کے پیچھے جائے نماز بچھا کر نماز پڑھنا درست ہے یا نہیں؟
:سوال
ایک شخص چارپائی پر بیٹھا ہے یا لیٹا ہے یا سو رہا ہے اس کے پیچھے جائے نماز بچھا کر نماز پڑھنا درست ہے یا نہیں؟
:جواب
اگر کوئی شخص چارپائی پر بیٹھا خواہ لیٹا ہے اور اس طرف اس کی پیٹھ ہے تو اس کے پیچھے جائے نماز بچھا کر نماز پڑھنے میں کوئی حرج نہیں اسی طرح اگر اس طرف پیٹھ کیے سو رہا ہے جب بھی مضائقہ نہیں
مگر سوتے کے پیچھے پڑھنے سے احتراز مناسب ہے دو وجہ سے
ایک یہ کیا معلوم اس کے نماز پڑھنے میں وہ اس طرف کروٹ لے اور ادھر اس کا منہ ہو جائے دوسرے محتمل ہیں کہ سوتے میں اس سے کوئی ایسی شے صادر ہو جس سے نماز میں اسے ہنسی آ جانے کا کا اندیشہ ہو

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر5، صفحہ نمبر 346

مزید پڑھیں:اگر کوئی شخص جنگل میں ہے اور نماز کا وقت ہو گیا تو کھیت یابنجر ملکیت غیر میں نماز پڑھ لے تو نماز ہوگی یا نہیں اور ٹانڈ پر نماز پڑھنا جائز ہے یا نہیں؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  Fatawa Rizvia jild 06, Fatwa 518

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top