چادر پہن کر نماز ادا کرنا کیسا؟
: سوال
ایک نمازی چادر اس طرح پہنتا ہے کہ پہلے اس کا نصف حصہ اپنی پشت پر ڈالتا ہے اور اس کے دونوں کونوں کو بغلوں کے نیچے سے باہر لا کراس کی بائیں جانب کو دائیں کاندھے اور اس کے دائیں حصے کو بائیں کاندھے پرڈالتا ہے حتی کہ اس کے دونوں کو نے بھی پشت وسرین تک پہنچ رہے ہوتے ہیں اس حالت میں نماز جائز ہے یا نہیں؟
:جواب
جائز ہے کیونکہ بخاری و مسلم میں حضرت عمر بن ابی سلمۃ رضی اللہ تعالی عنہا سے مروی ہے، فرمایا ” رأیت رسول الله صلى الله تعالى عليه وسلم يصلى في ثوب واحد مشتملا به في بيت أم سلمة واضعاً طرفيه على عاتقيه ” ترجمہ: میں نے بیت حضرت ام سلمہ میں حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کو ایک کپڑے میں اس طرح نماز پڑھتے ہوئے دیکھا کہ اس کی دونوں اطراف آپ کے کاندھوں پر تھیں۔
(صحیح مسلم ، ج 1 ،ص 198، نور محمد اصح المطابع ، کراچی)
ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کو فرماتے سنا ”من صلى في ثوب واحد فلیخالف بین طرفیہ ”ترجمہ : جو آدمی ایک کپڑے میں نماز ادا کرے اسے چاہئے کہ وہ اس کی دونوں اطراف کو مخالف سمت میں ڈال لے۔
( صحیح بخاری ، ج 1 ، ص 52 ،نور محمد اصح المطابع ، کراچی )

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر7، صفحہ نمبر 355

مزید پڑھیں:سورتوں کی ترتیب الٹ کر نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  عربی خطبہ کے بعد اسکا ترجمہ کرنا کیسا؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top