:سوال
زید کہتا ہے کہ بغیر قمیض کے نماز ہو جاتی ہے۔
:جواب
صرف پائجامہ پہنے بالائی حصہ بدن کا ننگا رکھ کر نماز بایں معنی تو ہو جاتی ہے کہ فرض ساقط ہو گیا، مگر مکروہ تحریمی ہوتی ہے۔ واجب ترک ہوتا ہے فاعل گنہگار ہوتا ہے اس کا پھیر نا گردن پر واجب رہتا ہے نہ پھیرے تو دوسرا گناہ سر پر آتا ہے۔ ہاں اگر اتنے ہی کپڑے کی قدرت ہے تو ایسی محتاجی میں مجبوری و معافی ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم فرماتے ہيں” لا يصلي احدكم في الثوب الواحد ليس على عاتقه من شيء ” ہر گز تم میں کوئی شخص ایک ہی کپڑا پہن کر نماز نہ پڑھے کہ کندھے پر اس کا کوئی حصہ نہ ہو۔
(صحیح بخاری ، ج 1 ، ص 52 ،قدیمی کتب خانہ ،کراچی )
خطیب بغدادی جابر بن عبد اللہ رضی اللہ تعالی عنہ سے راوی” نھی رسول الله صلى الله تعالى عليہ وسلم عن الصلوة في السراويل وحده ”یعنی صرف پائجامہ سے نماز پڑھنے سے رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے منع فرمایا۔
(تاریخ بغداد، ج 5، ص 138 ، دار الكتاب العربي، بيروت )
بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر6، صفحہ نمبر 642