:سوال
میں نے دو سو روپے تین سال لیے بینک میں جمع کروارکھے ہیں، وہ پورا سال میرے قبضہ میں نہیں رہے، اس پر زکوۃ واجب ہے یا نہیں ؟
:جواب
وہ جب تک بینک میں ہے اپنے قبضے میں سمجھا جائے گا اور ہر سال اس پر زکوۃ واجب ہوگی خواہ سال بسال ادا کرتا رہے یا اس میں سے گیارہ روپے سوا تین آنے ( نصاب کا پانچواں حصہ وصول ہوں اُس میں سے چالیسواں حصہ دے اور جتنے برس رہا ہے سب برسوں کی زکوۃ واجب ہوگی، ہاں ہر سال اگلے برسوں کی زکوۃ قدر اس پر دین سمجھ کر اتنا ز کوۃ سے جدار ہے، مثلاً دو سور و پیہ جمع ہیں تو پہلے سال دو سو پر پانچ روپیہ تقریباً واجب ہوئے ، دوسرے سال پانچ روپیہ سال گزشتہ کی زکوۃ کے اُس پر واجب ہیں لہذا اس سال اک سو پچانوے پر زکوۃ واجب ہوگی تقریبا چار روپے چودہ آنے ۔ تیسرے سال اس پر دو سال کی زکوٰۃ کے نو روپے چودہ آنے قرض ہیں یہ مستعفی ہو کر ایک سو نوے روپے دو آنے پر زکوۃ واجب ہو گی۔
بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر10، صفحہ نمبر 142