:سوال
باپ نے بیٹے کو عاق کر دیا اور پھر اس کی خطا معاف بھی کر دی تو اس کی خطا معاف ہوئی یا نہیں اور اس کے پیچھے نماز ہو جائے گی ؟
:جواب
ہاں اگر وہ باپ کی نافرمانی اور باپ کو ناراض کرنے سے باز آیا اور سچے دل سے توبہ کی تو خطا معاف ہوگئی اور اب اس کے پیچھے نماز جائز ہو جائے گی۔ اور اگر وہ نافرمانی و ایذائے پدر ( باپ کو ایذاء دینے سے باز نہ آیا تو ضرور سخت اشد فاسق ہے اور اس کے پیچھے نماز مکروہ تحریمی ، جس کا پھیرنا واجب ہے اور اسے امام بنانا گناہ اگر چہ باپ اپنی مہربانی سے ہزار بار خطا معاف کر دے کہ یہ صرف باپ کی خطا نہیں، اللہ عز وجل کا بھی گناہ اور سخت گناہ شدید کبیرہ ہے، تو ہے، تو فقط باپ کے معاف کئے کیونکر معاف ہو سکتا ہے ۔
بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر6، صفحہ نمبر 547