:سوال
اشهد ان محمدا رسول اللہ جو اذان واقامت میں واقع ہے اُس میں انگوٹھوں کا چو منا جو مستحب ہے اگر کوئی شخص باوجود قائل ہونے استحباب کے احیانا ( کبھی کبھی ) عمد اترک کرے تو وہ شخص قابل ملامت ہے یا نہیں؟
:جواب
جبکہ مستحب جانتاہے اور فاعلون پر اصلا ملامت روا نہیں فاعلون پر ملامت کرنے والوں کو برا جاننا ہے تو خود اگر احیانا کرے احیانا” نہ کرے ہرگز قابل ملامت نہیں
فان المستحب هذا شانہ
( کہ مستحب کا درجہ و مقام یہی ہے )
بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر5، صفحہ نمبر 414