اپنی موت کا کھانا زندگی میں پکا کر کھلا دینا کیسا؟
:سوال
ہندہ نے اپنی موت اپنی حیات میں کر دی ہے یعنی اپنی موت کا کھانا اپنی زندگی میں پکایا تو اس کے بارے میں کیا احکام ہیں؟
:جواب
میت کے یہاں جو لوگ جمع ہوتے ہیں اور ان کی دعوت کی جاتی ہے اس کھانے کی تو ہر طرح ممانعت ہے، اور بغیر دعوت کے جمعراتوں، چالیسویں، چھ ماہی، برسی میں جو بھاجی کی طرح اغنیاء کو بانٹا جاتا ہے وہ بھی اگر چہ بے معنی ہے مگر اس کا کھانا منع نہیں، بہتر یہ ہے کہ غنی نہ کھائے اور فقیر کو تو کچھ مضائقہ نہیں کہ وہی اس کے مستحق ہیں، اور ان سب احکام میں وہ جس نے اپنی موت اپنی حیات میں کر دی اور جس نے نہ کی سب برابر ہیں۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر9، صفحہ نمبر 673

مزید پڑھیں:میت کے گھر کا کھانا کھانا کیسا ہے؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  کمر میں پٹکا باندھ کر نماز درست ہے یا نہیں؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top