انگوٹھے چومنے والی احادیث کا حکم
:سوال
انگوٹھے چومنے کے بارے میں جو احادیث وارد ہیں ، کیا ان میں بیان کردہ موضوع احادیث کی پندرہ علامات میں سے کوئی بھی نہیں پائی جاتی؟
:جواب
احادیث تقبیل ابہامین ( انگوٹھے چومنے کی احادیث کو وضع وبطلان سے اصلا کچھ علاقہ نہیں، ان پندرہ عیبوں سے اس کا پاک ہونا تو بد یہم اوریہ بھی صاف ظاہر کے اس کا ہر کہ مدار کسی وضاع ، کذاب یا متہم بالکذب پر نہیں ۔ پھر حکم وضع محض بے اصل و واجب الدفع ، ولہذا علمائے کرام نے صرف لایصح فرمایا یہاں تک کہ وہابیہ کے امام شوکانی نے بھی بآ نکہ ایسے مواقع میں سخت تشد داور بہت مسائل میں بے معنی تفرد کی عادت ہے فوائدمجموعہ میں اس قدر پر اقتصاد کیا اور موضوع کہنے کا راستہ نہ ملا ،
اگر بالفرض کسی امام معتمد کے کلام میں حکم وضع واقع ہوا ہوتو وہ صرف کسی سند خاص کی نسبت ہوگا نہ اصل حدیث پر جس کے لئے کافی سندیں موجود ہیں جنہیں وضع واضعین سے کچھ تعلق نہیں کہ جہالت وانقطاع اگر ہیں تو مورپ ضعف نہ کہ مثبت وضع

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر5، صفحہ نمبر 472

مزید پڑھیں:کئی سندوں والی حدیث کے بارے میں وضع یا ضعف کا حکم
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  شہر کی تعریف کیا ہے؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top