عمامہ کے ساتھ نماز پڑھنے کے ثواب پر احادیث
:سوال
عمامہ کے ساتھ نماز کا ثواب بڑھ جانے پر جو احادیث ہیں ان کے بارے میں سنا ہے کہ وہ ضعیف ہیں، بلکہ بعض لوگ کہتے ہیں کہ وہ موضوع ہیں۔
:جواب
 فضل صلاة بالعمامۃ ( عمامہ کے ساتھ نماز پڑھنے کی فضیلت ) میں احادیث مروی وہ اگرچہ ضعاف ہیں مگر در باره فضائل ضعاف مقبول ( فضیلت میں ضعیف احادیث مقبول ہوتی ہیں) اور عندا لتحقیق ان پر حکم بالوضع محل کلام (تحقیق یہ ہےکہ ان پر موضوع ہونے کا حکم لگانا درست نہیں ) ۔
:حدیث اول
رسول اللہ صلی تعالی علیہ وسلم فرماتے ہیں” ان الله عز وجل وملنكته يصلون على اصحاب العمائم یوم الجمعة ”یعنی بے شک اللہ عزوجل اور اس کے فرشتے جمعہ میں عمامہ بندے ہووں پر درود بھیجتے ہیں۔اورد الحديث في جامعه الصغير ملتزما ان لا يورد فيه موضوعا ، ترجمہ امام سیوطی علیہ الرحمہ نے اپنی کتاب جامع صغیر میں اسے نقل کیا ہے حالانکہ انہوں نے اس کتاب جامع صغیر میں اس بات کا التزام کر رکھا ہے کہ کوئی موضوع روایت اس میں ذکر نہ کی جائے گی۔
مزید پڑھیں:رکوع کرتے وقت نظر کس جگہ رکھنی چاہئے؟
:حدیث دوم
رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم فرماتے ہیں” صلاة تطوع او فريضة بعمامة تعدل خمساو عشرين صلاة بلا عمامة وجمعة بعمامة تعدل سبعين جمعة بلا عمامة ”یعنی ایک نماز نفل ہو یا فرض عمامہ کے ساتھ پچیسں نماز بے عمامہ کے برابر ہے اور ایک جمعہ عمامہ کے ساتھ ستر ممعہ بے عمامہ کے ہمسر ۔
فيه مجاهيل قلت وليس فيهم كذاب ولا وضاع ولامتهم به ولا فيه ما يرده الشرع اور يحيله العقل وقد أورده السيوطي في الجامع الصغير ، ترجمہ اس میں مجہول راوی ہیں، میں کہتا ہوں ان میں سے کوئی بھی کذاب اور وضاع ( حدیث گھڑنے والا ) نہیں اور نہ ہی کوئی متہم بالوضع ہے اور نہ اس میں کوئی ایسی چیز ہے جس کو شریعت رد کرتی ہو یا اسےعقل محال تصور کرتی ہو، اسے امام سیوطی نے جامع صغیر میں نقل کیا ہے۔
:حدیث سوم
رسول اللہ صلى اللہ علی علیہ و سلم فرماتے ہیں ” الصلاة في العمامة تعدل بعشرة ألاف حسنة ”یعنی عمامہ میں نماز دس ہزار نے نیکیوں کے برابر ہے ۔هذا ضعيف جدافيه ابان متروك ، ترجمہ یہ نہایت ہی ضعیف ہے کیونکہ اس میں ابان متروک ہے ۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر6، صفحہ نمبر 203

READ MORE  کیا پرانی استعمال شدہ اینٹ کو مسجد میں لگا سکتے ہیں؟
مزید پڑھیں:الحمد شریف کے بعد امام، مقتدی اور منفرد کو آمین کہنا کیسا؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top