میت پر غلاف کعبہ کا ٹکرا اور پھولوں کی چادر ڈالنا کیسا؟
:سوال
ایک امام نے غلاف کعبہ کا ٹکڑا میت پر رکھنے کو روافض کا طریقہ اور پھولوں کی چادر ڈالنے کو بدعت کہا، اس کے لئے کیا حکم ہے؟
:جواب
اسے رواج روافض بتانا محض جھوٹ ہے، ان باتوں کو بدعت ممنوعہ ٹھر انا اگر محض بر بنائے جہل ہو تو جہالت ہی ہے اور اگر بر بنائے وہا بیت یعنی غیر مقلدی یاد یو بندیت ہو تو وہ نماز جو اس نے پڑھائی باطل محض ہوئی، مسلمان بغیر نماز کے دفن کیا گیا، اور جو جو اس امام کی حالت سے آگاہ تھے سب ترک فرض نماز جنازہ کے مرتکب و ستحق عذاب رہے، جبکہ خود وہابی یا وہابیہ کو صالح امامت جاننے والے نہ ہوں، ورنہ بالاتفاق علمائے حرمین شریفین کا فتوی ہو چکا ہے کہ من شك في كفره و عذابه فقد كفر جو وہابیہ کے کفر میں شک کرے خود کا فر ہے۔ والعیاذ بالله تعالى والله تعالى اعلم۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر9، صفحہ نمبر 105

مزید پڑھیں:تبرک کے لئے غلاف کعبہ کا ٹکڑا میت کے پر رکھنا کیسا؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  دعائے قنوت بھولنے پر دوبارہ وتر پڑھنا کیسا؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top