: سوال
ایک مقام پر دریا شہر میں واقع ہے، جہاز پر کام کرنے والے لوگ جہازوں میں سے ایک جہاز پر نماز عید و نماز جمعہ ادا کرتے ہیں کیونکہ جہازوں والے بوجہ خوف چوری کے شہر میں جا کر نماز ادا کرنے سے منع کرتے ہیں تو از روئے شرع نمازان کی جائز ہوتی ہے یا نہیں؟
:جواب
دریا میں نماز جمعہ وعیدین نہیں ہوسکتی، اگر سمندر ہے جب تو ظاہر ہے کہ وہ حکم دار الحرب میں ہے اور دار الحرب میں جمعہ وعیدین باطل۔ اور اگر دریا ہوتو دریا نہ مصر ہے نہ فنائے مصر، یہاں تک کہ شہر کے دو حصے کہ اس کے دو پہلوں پر آباد ہوں دو شہر کے مثل ہیں کہ دریا ایک جدا و مستقل چیز بیچ میں فاصل ہے۔ ظاہر ہے کہ فنا تابع ہے نہ کہ قاطع ، اور جمعہ وعیدین نہیں ہو سکتے مگر مصر یا فنائے مصر میں ۔ یہ سب اس صورت میں ہے کہ خوف صحیح ہو، اتر نا متعذر ہو ورنہ نماز پنجگانہ ووتر و سنت فجر بھی ان جہازوں میں نہیں ہو سکتے کہ ان کا استقرار پانی پر ہے اور ان نماز کی شرط صحت استقرار علی الارض مگر بحال تعذر۔ اسی صورت میں اگر جبرا نہ اتر نے دیتے ہوں پنجگانہ پڑھیں اور اترنے کے بعد سب کا اعادہ کریں لان المانع من جهة العباد – ترجمہ: کیونکہ رکاوٹ ہندوں کی طرف سے ہے۔
بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر8، صفحہ نمبر 465