ملازم کے لیے مسافر ہونے کی شرط
:سوال
اسٹیشن دود ھوا گھاٹ ایک جنگل کا مقام ہے اور یہاں پر نہ آبادی ہے نہ زراعت ہوتی ہے اور میں ایک ٹھیکہ دار کا ملازم ہوں اور بظاہر مجھ کو امید ہے کہ اس جگہ میرا قیام جب تک کہ ملازمت قائم ہے برابر رہے گا ، اسی خیال سے میں پوری نماز ادا کرتا تھا، اب ایک شخص نے کہا کہ تم کو یہاں پر قصر پڑھنا چاہئے خواہ تم ایک سال رہو یا زائد ہو۔ آپ ارشاد فرمائیں شریعت کا حکم کیا ہے؟
:جواب
جبکہ وہاں نہ آبادی ہے نہ جائے قیام ہے تو اگر یہ وہاں مسافر ہو کر پہنچا یعنی تین منزل سے ارادہ کر کے بیچ میں بغیر سفر توڑے وہاں پہنچا تو جب تک وہاں رہے گا قصر کرے گا اگر چہ کتنی ہی مدت گزرے اور اگر وہاں مقیم ہو کر پہنچا یعنی تین دن کی راہ سے کم فاصلہ وہاں تک تھا یا زیادہ تھا مگر بیچ میں دوسری جگہ ٹھہرتا ہوا آیا کہ پچھلے قصد سے یہاں تک مدت سفر نہ تھی تو جب تک رہے گا پوری پڑھے گا اگر چہ ایک ہی دن رہے قیام کا اصلاً قصد نہ ہو۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر8، صفحہ نمبر 267

مزید پڑھیں:کیا مسافر جان بوجھ کر پوری نماز پڑھے تو گنہگار ہوگا؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  ایک قلعہ میں عام لوگوں کو اجازت نہیں، وہاں جمعہ کا حکم؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top