:سوال
زید اپنے وطن سے ستر یا اسی کوس کے فاصلے پر کسی شہر میں ملازم ہے وہاں سے سال دو سال کے بعد آٹھ دس روز کے واسطے اپنے مکان پر آیا اور پھر چلا گیا اس آمد و رفت میں اس کو نماز قصر پڑھنا چاہئے یا نہیں؟
:جواب
جب وہاں سے بقصد وطن چلے اور وہاں کی آبادی سے باہر نکل آئے اس وقت سے جب تک اپنے شہر کی آبادی میں داخل نہ ہو قصر کرے گا جب اپنے وطن کی آبادی میں آگیا قصر جاتا رہا، جب تک یہاں رہے گا اگر چہ ایک ہی ساعت، قصر نہ کر سکے گا کہ وطن میں کچھ پندرہ روز ٹھہرنے کی نیت ضرور نہیں، پھر جب وطن سے اُس شہر کے قصد پر چلا اور وطن کی آبادی سے باہر نکل گیا اس وقت سے قصر واجب ہو گیا راستے بھر تو قصر کرے گا ہی اور اگر اس شہر میں پہنچ کر اس بار پندرہ روز یا زیادہ قیام کا ارادہ نہیں بلکہ پندرہ دن سے کم میں واپس آنے یا وہاں سے اور کہیں جانے کا قصہ ہے تو وہاں جب تک ٹھہرے گا اس قیام میں بھی قصر ہی کرے گا اور اگر وہاں اقامت کا ارادہ ہے تو صرف راستہ بھر قصر کرے جب اس شہر کی آبادی میں داخل ہو گا قصر جاتا رہے گا۔
بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر8، صفحہ نمبر 258