فرض نماز کے وقت سنت مؤکدہ ادا کرنا کیسا؟
:سوال
اگر ظہر سے پہلے کی چار سنتیں موکدہ ادا کر رہا ہو اور فرض نماز کی جماعت کھڑی ہو جائے یا جمعہ سے پہلے کی چار سنتیں ادا کر رہا ہو اور امام خطبہ شروع کر دے تو کیا دو پر سلام پھیر دے یا چار پوری کرے؟
:جواب
اس جگہ علماء کا بہت زیادہ اختلاف ہے اکثر نے ان سنن مؤکدہ کو نوافل کا درجہ دیا ہے اب اگر جماعت ظہر کھڑی ہوگئی یا امام نے خطبہ شروع کر دیا تو جو شخص سنن کی پہلی دورکعات میں ہے وہ دو رکعت پر سلام کر دے۔ (پھر امام اہلسنت علیہ الرحمہ نے اس کے کثیر حوالہ جات ارشاد فرمائے اور اس قول کی قوت کو بیان فرمایا ) ۔
دوسرا قول یہ ہے کہ ان دونوں سنتوں ( قبل از ظہر و جمعہ ) کی چار چار رکعت پوری کرلے اگر چہ خطبہ جمعہ یا ظہر کی جماعت کھڑی ہو جائے کیونکہ یہ تمام نماز واحد کی طرح ہیں یہی وجہ ہے کہ پہلے قعدہ میں درود اور تیسری رکعت میںثا اور تعوذ نہیں پڑھا جاتا۔ پھر امام اہلسنت علیہ الرحمہ نے اس قول کے بھی کے کثیر حوالہ جات ارشاد فرمائے اور اس کی قوت کو بھی بیان فرما کر آخر میں ارشاد فرماتے ہیں: ) غرضیکہ یہ مسئلہ اس قبیل سے ہے کہ اس کے دونوں اقوال میں سے جس پر انسان چاہے عمل کرے تو کوئی اعتراض نہیں ہے اور میں خود دوسرے قول کی طرف اپنے آپ کو مائل پاتا ہوں۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر8، صفحہ نمبر 130

READ MORE  طلوع آفتاب ہونے کے کتنی دیر کے بعد نماز قضا پڑھنے کا حکم ہے؟
مزید پڑھیں:فرض نماز کے قعدہ کے وقت سنت فجر ادا کرنا کیسا؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top