فرض نماز شروع ہو جائے تو نفل یا سنت پڑھنے کا کیا حکم ہے؟
:سوال
ایک شخص نے چار رکعت نمازنفل یاسنت غیر موکدہ کی نیت کر کے شروع کی ابھی دوسری رکعت کی طرف اٹھا تھا کہ نماز فرض کی جماعت کے لئے تکبیر ہوگئی نفل وسنت غیر مؤکدہ ادا کرنے والا چار رکعت پوری کرے یا دو پر اکتفاء کر لے باقی دورکعات ادا کرے یا نہ کرے؟
:جواب
نفل ادا کرنے والا نمازثناء سے تشہد کے آخر تک جو پہلی دور کعت میں ہے ابھی تیسری رکعت کی طرف اس نے قیام نہیں کیا تھا کہ جماعت فرض کھڑی ہوگئی تو ایسے شخص پر لازم ہے کہ وہ انھیں دو رکعات پر اکتفا کرے اور جماعت میں شریک ہو جائے۔
اور جو دو رکعات باقی تھیں ان کی قضا اس کے ذمہ نہیں کیونکہ نوافل کی ہر دو رکعت الگ نماز ہے جب تک دوسرے شفع کا آغاز نہیں کیا جاتا وہ لازم نہیں ہوگا۔
اور غیر مؤکدہ سن کا حکم بھی یہی ہے مثلاً عصر اور عشاء کی پہلی سنتیں ، ان کا درجہ بھی نوافل کا ہے۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر8، صفحہ نمبر 129

مزید پڑھیں:کیا فجر کی سنتیں بیٹھ کر پڑھ سکتے ہیں؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  معذور شخص کا جمعہ و عیدین کی امامت کروانا کیسا؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top