جس پردین ( قرض ) ہو کیا اسے زکوۃ دے سکتے ہیں؟
:سوال
جس پردین ( قرض ) ہو کیا اسے زکوۃ دے سکتے ہیں؟
:جواب
جس پر انتادین ہو کہ اُسے ادا کرنے کے بعد اپنی حاجات اصلیہ کے علاوہ چھپن روپے کے مال کا مالک نہ رہے گا اور وہ ہاشمی نہ ہو، نہ یہ زکوۃ دینے والا اس کے اولاد میں ہو، نہ با ہم زوج وزوجہ ہوں، اسے زکوۃ دینا بیشک جائز بلکہ فقیر کو دینے سے افضل، ہر فقیر کو چھپن روپے دفعہ نہ دینا چاہئیں، اور مدیون پر چھپن ہزار دین ہو تو زکوۃ کے چھپن ہزار ایک ساتھ دے سکتے ہیں، اللہ تعالی ارشاد فرماتا ہے
( والغارمین)
ترجمہ: اور مقروض لوگوں پر زکوۃ خرچ کو جائے۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر10، صفحہ نمبر 250

مزید پڑھیں:گائے بھینسوں پر کتنی مقدار پر زکوۃ لازم ہوتی ہے؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  صلوۃ غوثیہ صحابہ کرام سے منقول نہیں

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top