اعتکاف رمضان آخری عشره پورے میں ہوتا ہے یا کم بھی جائز ہے؟
:سوال
اعتکاف آخر عشره رمضان شریف کا پورے دس روز میں ادا ہوتا ہے یا تین چار روز آخر میں بھی جائز ہے؟
:جواب
اعتکاف عشرہ اخیرہ کی سنت مؤکدہ علی وجہ الکفایہ ہے، جس پر حضور پرنورسید عالم صلی ال ی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے مواظبت و مداومت ( ہمیشگی ) فرمائی پورے عشرہ اخیرہ کا اعتکاف ہے، ایک روز بھی کم ہو تو سنت ادانہ ہوگی، ہاں اعتکاف نفل کے لیے کوئی حد مقرر نہیں، ایک ساعت کا بھی ہو سکتا ہے، اگر چہ بے روزہ ہو۔ ولہذا چاہئے کہ جب نماز کو مسجد میں آئے بیت اعتکاف کر لے کہ یہ دوسری عبادت مفت حاصل ہو جائے گی۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر10، صفحہ نمبر 654

مزید پڑھیں:عورتیں مشکل کشا علی کا روزہ رکھتی ہیں کیسا ہے؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  Fatawa Rizvia jild 06, Fatwa 396

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top