فدیہ دیتے وقت یہ کہنا ضروری ہے کہ یہ فلاں کے روزے کا فدیہ ہے یا نیت کافی ہے؟
:سوال
فدیہ دیتے وقت یہ کہنا ضروری ہے کہ یہ فلاں کے روزے کا فدیہ ہے یا نیت کافی ہے؟
:جواب
دینے والے کی نیت کافی ہے لفظ کی حاجت نہیں۔ مگر زبان سے بھی کہ دینے کو علماء مناسب بتاتے ہیں یہاں تک کہ طریقہ ادا میں میت کے باپ دادا تک کا نام لینا فرماتے ہیں کہ مسکین سے کہا جائے یہ مال تجھے فلاں بن فلاں کے اتنے روزوں یا اتنی نمازوں کے فدیہ میں دیا ، وہ کہے میں نے قبول کیا۔ پُر ظاہر کہ یہ سب اولویتیں ہیں جن پر تو قف ادا نہیں۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر10، صفحہ نمبر 544

مزید پڑھیں:اگر کسی فقیر کے ذمہ قرض ہو اور وہ فدیہ پانے کا مستحق ہوتو کیا فدیہ میں اسے معاف کر سکتے ہیں؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  Fatawa Rizvia jild 05, Fatwa 353

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top