سوال
جو 30 رمضان میں چاند کی رویت میں اختلاف کی وجہ سے روزہ افطار کیا گیا، بعد کو پتا چلا کہ چاند نظر آنے کی خبر غلط تھی، بعضوں نے کھانا پینا جاری رکھا اور بعضوں نے فورا کلی کر کے روزہ کی حالت پر ہو گئے، ان کے واسطے کیا حکم ہے؟
جواب
جنہوں نے اکل و شرب قائم رکھا حالانکہ کذب پر مطلع ہو چکے تھے وہ گنہ گار ہوئے لیکن کفارہ ان پر بھی نہیں جنہوں نے فورا کلی غرارہ کر لیاوہ ثواب پائیں گے اور ایک روزہ اس کاؤہ بھی رکھیں ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر10، صفحہ نمبر 347