فجر کی نماز کا مستحب وقت کون سا ہے اور جس جگہ افق صاف نظر آتا ہو وہاں طلوع کی کیا پہچان ہے؟
:سوال
فجر کی نماز کا مستحب وقت کون سا ہے اور جس جگہ افق صاف نظر آتا ہو وہاں طلوع کی کیا پہچان ہے؟
:جواب
فجر کا مستحب وقت اس کے وقت کا نصف اخیر ہے مثلاً اگر آج ایک گھنٹہ بیس منٹ کی صبح ہو تو اس وقت کے طلوع شمس میں چالیس منٹ باقی رہیں اور افضل یہ ہے کہ ایسے وقت 40 یا 60 آیتوں سے پڑھی جائے کہ اگر فساد نماز ثابت ہو تو پھر طلوع سے پہلے یونہی اعادہ ہو سکے اس کا لحاظ رکھ کر جتنی بھی تاخیر کی جائے افضل ہے، جب اُفق صاف نظر آتا ہے اور بیچ میں درخت و غیرہ کچھ حائل نہیں تو طلوع یہ ہے کہ آفتاب کی پہلی کرن چمکے اور غروب یہ کہ پچھلی کرن نگاہ سے غائب ہو جائے۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر5، صفحہ نمبر 321

مزید پڑھیں:ایک امام صبح کی نماز اتنی تاخیر سے پڑھاتا ہے کہ سلام پھیرنے کے بعد سورج طلوع ہونے میں صرف پانچ منٹ یا دس منٹ باقی رہتے ہیں کیا یہ نماز بغیر کراہت کے ادا ہو جاتی ہے یا نہیں؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  Fatawa Rizvia jild 06, Fatwa 618

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top