صبح سورج نکلنے سے کتنی دیر تک مکرو وقت رہتا ہے اور سورج غروب ہونے سے پہلے کتنا وقت مکروہ ہوتا ہے؟
:سوال
صبح سورج نکلنے سے کتنی دیر تک مکرو وقت رہتا ہے اور سورج غروب ہونے سے پہلے کتنا وقت مکروہ ہوتا ہے؟
:جواب
تجربہ سے یہ وقت تقریبا 20 منٹ ثابت ہوا ہے تو جب سے آفتاب کی کرن چمکے اس وقت سے 20 منٹ گزرنے تک نماز نہ جائز اور وقت کراہت ہوا اور ادھر جب غروب کو 20 منٹ رہیں وقت کراہت آ جائے گا اور آج کی عصر کے سوا ہر نماز منع ہو جائے گی ۔
یہ جو بعض کا خیال ہے کہ آفتاب متغیر ہونے سے مراد دھوپ کا میلا ہونا ہے یہ ہرگز صحیح نہیں جاڑے کے موسم میں تو افتاب ڈھلکنے کی تھوڑی ہی دیر بعد کہ ابھی سایہ ایک مثل بھی نہیں پہنچتا اور بالاجماع وقت ظہر باقی ہوتا ہے یقینا آفتاب پر بہت متغیر ہو جاتا ہے اور بین (واضح) طور پر دھوپ میں زردی پیدا ہو جاتی ہے تو چاہیے کہ عصر کا وقت آنے سے پہلے ہی وقت کراہت آجائے اور نماز بے کراہت مل ہی نہ سکے اور یہ صریح باطل و محال ہے

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر5، صفحہ نمبر 138

مزید پڑھیں:جس نماز میں تاخیر مستحب ہے اس سے کتنی تاخیر مراد ہے؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  Fatawa Rizvia jild 06, Fatwa 655

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top