fatawa rizvia (2)
:سوال
بکرنے ایک عالم کے فرمانے سے مسلمانوں کے روبرو یہ تجویز پیش کی کہ جو شخص نماز نہ پڑھے اس کو حقہ پانی نہ دیا جائے اور جتنے وقت کی نماز نہ پڑھے ایک پیسہ جرمانہ ہونا چاہیے زید نے اس کا یہ جواب دیا کہ اس طور کی نماز پڑھوانی دوزخ کا زینہ ہے اس بارے میں حکم شریعت کیا ہے؟
:جواب
حقہ پانی نہ دینے کی تجویز ٹھیک ہے اور مالی جرمانہ جائز نہیں مگر زید کا وہ کلمہ بہت برا اور سخت بیجا ہے
فان المصادرة المالية تجوز عند الامام الشافعي رضی الله تعالى عنه
( کیونکہ مالی جرمانہ امام شافعی رضی اللہ تعالی عنہ کے نزدیک جائز )
نماز پڑھوانا زینہ دوزخ نہیں بلکہ نہ پڑھنا (زینہ دوزخ ہے )۔ زید تو بہ کرے۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر5، صفحہ نمبر 111

مزید پڑھیں:دینی یا دنیوی طلبہ سے غیر حاضری کرنے پر مالی جرمانہ لینا کیسا ہے؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  Fatawa Rizvia jild 06, Fatwa 717

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top