:سوال
ایک حافظ یا چند حفاظ مل کر شبینہ کریں یعنی ایک رات میں قرآن ختم کریں، کیسا ہے؟
:جواب
شبینہ کہ ایک یا چند حافظ مل کر کرتے ہیں مکروہ ہے ، اکابر نے ایک ایک رات میں برسوں ختم فرمایا ہے مگر وہ خاص اپنے لئے نہ کہ جماعت میں جس میں ہر قسم کے لوگ ہوں خصوصا اکثر بلکہ شاید کل وہی ہوں جو اسے بار ( بوجھ) سمجھیں اورشر ما شر می شریک رہیں ۔ حدیث صحیح میں ہے” اذا ام احدكم الناس فليخفف “ترجمہ: جب تم میں کوئی لوگوں کی امامت کرائے تو تخفیف سے کام لے۔
(صحیح الخاری،ج 1 ،ص 97 ،قدیمی کتب خانہ ،کراچی )
اور ارشاد فرمایا” الايسام حتى تسأموا” ترجمہ: اللہ تعالی ثواب میں کمی نہیں فرماتا جب تک تم نہ اکتاؤ۔
(مسنداحمد بن حنبل،ج 6 ،ص 247 ،دار الفکر ،بیروت)
بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر7، صفحہ نمبر 472