:سوال
قاضی ثناء اللہ پانی پتی نے اپنی کتاب میں ذکر کیا ہے کہ آنحضرت صلی اللہ تعالی علیہ و سلم نماز تہجد میں قیام طویل فرماتے حتی کہ آپ کے پاؤں مبارک متورم ہو جاتے اور پھٹ جاتے ، یہ قول قابل اعتبار ہے یا نہیں، متورم ہونا اور پڑھنا دونوں صحاح ستہ سے ثابت ہیں یا صحاح کے علاوہ سے بعض علماء کا یہ کہنا ہے کہ مبارک قدموں کا متورم ہونا تو صحاح سے ثابت ہے مگر پھٹ جاناتا پھٹ جانا ثابت نہیں ، کسی کا قول معتبر ہے؟
:جواب
قاضی صاحب کا کلام درست و صحیح ہے اس کا انکار نا واقفیت ہے ، پاؤں کا متورم ہونا اور پھٹ جانا دونوں ہی صحاح ستہ سے ثابت ہیں ۔
بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر7، صفحہ نمبر 420