دھوبی کپڑا بدل کر لائے تو اس کو پہن کر نماز پڑھنا کیسا؟
: سوال
اگر دھوبی کپڑا بدل کر لائے تو اس کو پہن کر عورتوں کو نماز پڑھنا جائز ہے یا نہیں؟ اور جوڑا باندھ کر نماز پڑھنا جائز ہے یا نہیں؟
:جواب
بدلا ہوا کپڑا پہننا مردو عورت سب کو حرام ہے اور اس سے نماز مکروہ تحریمی۔ جوڑا باندھنے کی کراہت مرد کے لئے ضرور ہے، حدیث میں صاف نهى الرجل ( مرد کو منع فرمایا ) ہے، عورت کے بال عورت ہیں پریشان ہوں گے تو انکشاف کا خوف ہے اور چوٹی کھولنے کا اسے غسل میں بھی حکم نہ ہوا کہ نماز میں کف شعر ( بالوں کو فولڈ کرنا )گندھی چوٹی میں ہے جب اس میں حرج نہیں جوڑے میں کیا حرج ہے، مرد کے لئے ممانعت میں حکمت یہ ہے کہ سجدے میں وہ بھی زمین پر گریں اور اس کے ساتھ سجدہ کریں۔ اور عورت ہرگز اس کے مامور نہیں ، لا جرم امام زین الدین عراقی نے فرمايا: هو مختص بالرجال دون النساء ( یہ مردوں کے ساتھ مخصوص ہے نہ کہ عورتوں کے لئے )۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر7، صفحہ نمبر 298

مزید پڑھیں:نماز میں چادر اوڑھنا کیسا؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  Fatawa Rizvia jild 06, Fatwa 435

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top