امامت کی تنخواہ معین کر کے لینا درست ہے یا نہیں؟
:سوال
امامت کی تنخواہ معین کر کے لینا درست ہے یا نہیں؟
: جواب
درست ہے مگر بچنا بہتر ہے اللہ کے واسطے پڑھائے اور نمازی اسے حاجتمند دیکھ کر اللہ کے لئے اس کی اعانت کریں یہ صاف کر لیا جائے کہ امامت کی اجرت کچھ نہ لی دی جائے گی یوں بالا دغد غہ حلال طیب ہے۔
(ج6،ص640)

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر6، صفحہ نمبر 640

مزید پڑھیں:بعد فراغت نماز مقتدیوں کو بلا وجہ شرعی بٹھائے رکھنا کیسا؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  Fatawa Rizvia jild 02, Fatwa 26

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top