:سوال
ایک شخص کثرت احتلام کی وجہ سے غسل کے بجائے تیمم سے نماز ادا کرتا ہے اورامامت کرتا ہے، اس کے پیچھے نماز درست ہے یا نہیں؟
:جواب
کثرت، حتلام تو خود کوئی وجہ جواز تیمم کی نہیں جب تک نہانے سے مضرت نہ ہو بے صحیح اندیشہ مضرت کے تیمم سے پڑھے تو اس کی خود نماز نہ ہوگی دوسرے کی اس کے پیچھے کیا ہو، ہاں جسے بالفعل ایسا مرض موجود ہو جس میں نہانا نقصان دے گا یا نہانے میں کسی مرض کے پیدا ہو جانے کا خوف ہے اور یہ نقصان و خوف تو اپنے تجربے سے معلوم ہوں یا طبیب حاذق مسلمان غیر فاسق کے بتائے ہے، تو اُس وقت ا سے تیمم سے نماز جائز ہوگی اور اب اس کے پیچھے سب مقتدیوں کی نماز صحیح ہے، غرض مام کا تیمم اور مقتدیوں کا پانی سے طہارت سے ہونا صحت امامت میں خلل انداز نہیں، ہاں امام نے تیمم ہی بے اجازت شرع کیا ہو تو آپ ہی نہ اس کی ہوگی نہ اُس کے پیچھے اوروں کی ۔
بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر6، صفحہ نمبر 638