چوڑی پہنانے کا پیشہ کرنے والے کو امام بنانا کیسا؟
:سوال
ایک شخص جو چوڑی پہنانے کا پیشہ کرتے ہیں اُن کو امام بنایا گیا، ایک صاحب نے اعتراض کیا کہ ان کی اقتد ابوجہ چوڑی پہنانے کے ناجائز اور امامت مکروہ تحریمی ہے اور خود معترض ڈاکٹری کا پیشہ کرتا ہے، نبض وغیرہ دیکھنے کی وجہ سے عورتوں کو چھونے کا اعتراض اس پر بھی پڑے گا یا نہیں؟ بہت زیادہ حصہ جماعت کا اس امام کی اقتداء پر رضامند ہے تو کوئی نقصان شرعی قائم رہتا ہے یا نہیں؟
:جواب
جماعت کی رضا عدم رضا کو اُس وقت دیکھا جاتا جب شرعی نقصان نہ ہو، جہاں شرعی عدم جواز ہے مقتدیوں کی رضا کیا کام دے سکتی ہے، بلا شبہ اجنبیات کو چوڑی پہنانا اُن کی کلائی کا دیکھنا یا ہاتھ کا اس کر نا حرام ہے اور اس کا پیشہ رکھنے والا فاسق معلن ، اور اسے امام بنانا گناہ اور اسے کے پیچھے نماز مکروہ تحریمی کہ پڑھنی گناہ اور پھیرنی واجب۔ اور طبیب کا اس پر قیاس صحیح نہیں ، طبیب کا نبض دیکھنا حاجت کے لئے ہے اور ایسی حاجت و ضرورت کہ دیگر اعضاء کا میں بھی جائز ہے، رہایہ کہ وہ نیت فاسدہ کرے یہ ضرور اسے حرام ہے مگر اس کا علم اللہ کو ہے، ہاں بلا حاجت مس و نظر نا جائز کرتا ہو تو وہ بھی فائق ہے اور اسی اعتراض کا مستحق ۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر6، صفحہ نمبر 591

مزید پڑھیں:میلاد کو بدعت کہنےوالے کے پیچھے نماز کا حکم؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  حج کے سفر کے آداب

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top