: سوال
زید کے لڑکے کی بیوی یتیم ہے اور کوئی دوسرا ذریعہ معاش کا بھی نہیں ہے، اس کو اپنے یہاں نہیں بلاتے جس کی وجہ سے وہ سخت تکلیف میں ہے، زید نے لڑکے کا نکاح ثانی بھی کر لیا آیا اس کے پیچھے نماز جائز ہے یا نہیں؟
: جواب
عورت کو بلانا، نان و نفقہ دینا، اچھا برتاؤ کرنا شوہر کے ذمہ ہے اس کے باپ کے ذمہ نہیں، اللہ تعالیٰ ایک کا گناہ دوسرے پر نہیں رکھتا، ہاں اگر بلا وجہ شرعی باپ اسے بلانے سے منع کرتا ہے یا اس کے اس ظلم پر راضی ہے تو خود شریک ظلم ہے، اگر وہ بات باعلان کرتا ہے لوگوں میں اس کے ارتکاب سے مشہور ہے تو اسے امام نہ بنایا جائے گا کہ فاسق معلن ہے۔
بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر6، صفحہ نمبر 585