:سوال
ایک عالم نہیں ہے مگر سید ہے اور دوسرا عالم رذیل ہے، دونوں میں سے کوئی امامت کا زیادہ مستحق ہے؟ اسی طرح دو عالم میں ایک شریف قوم کا ہے اور دوسرار ذیل قوم کا تو کون زیادہ مستحق امامت ہے؟
:جواب
عالم بہر حال زیادہ مستحق امامت ہے جبکہ مبتدع یا فاسق معلن نہ ہو، اور دونوں عالموں میں جسے علم نماز و طہارت میں ترجیح ہو وہ مقدم ہے او اس میں مساوی ہوں تو قراءت و ورع وسن وغیر ہا مرجحات کے بعد شریف نسب سے ترجیح دی جائے گی ، عالم رذیل کہنا بہت سخت لفظ ہے عالم کسی قوم کا جو اگر عالم دین ہے اللہ کے نزدیک ہر جاہل سے اگر چہ کتنا ہی شریف ہوا فضل ہے۔
: اللہ تعالیٰ نے فرمایا
قُلْ هَلْ يَسْتَوِي الَّذِينَ يَعْلَمُونَ وَالَّذِينَ لَا يَعْلَمُونَ
ترجمہ: کیا علم والے اور بے علم برا بر ہو سکتے ہیں؟
مطلق فرمایا کہ جو عالم نہیں عالم کے برابر نہیں ہو سکتا اس میں کوئی تخصیص نسب و غیرہ کی نہ فرمائی۔
بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر6، صفحہ نمبر 576